آل انڈیا ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے قومی نائب صدر حاجی محمد مقیم احمد قریشی نے میڈیا سے خاص بات چیت

0
1048
All kind of website designing

نئی دہلی،18نومبر(محمد ارسلان خان):
آل انڈیا ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے قومی نائب صدر حاجی محمد مقیم احمد قریشی نے یہاں بابری مسجد -رام جنم بھومی حق ملکیت معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرکے اسے تاریخی قراردیتے ہوئے کہاکہ تمام فریقین اور برادریوں کو متفقہ طور پر اس فیصلہ کو تسلیم کر نا چاہئے۔انہوں نے واضح کہاکہ عدالت کے فیصلے کو ہندو -مسلم کی شکل میں نہیں دیکھا جا نا چاہئے،کیو نکہ آج ملک کو ایک اچھے انسان کی ضرورت ہے،تاکہ ہم ترقی کی راہ پر آگے بڑھ سکیں اور یہ آپسی بھائی چارہ سے ہی ممکن ہے۔حاجی محمد مقیم قریشی آج یہاں پریس کا نفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے میڈیا سے خاص بات چیت میں مزیدکہاکہ اجو دھیا معاملے پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ سبھی کو تسلیم کر نا چاہئے،ہم سب کو اس کا احترام کر نا چاہئے اور مختلف فرقوں کے درمیان بھائی چارہ کو مضبوط کر نے کی اجتماعی کوشش کر نی چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ چونکہ مسلمان کہتے آئے ہیں کہ انہیں عدالت کا ہر فیصلہ قبول ہو گا تو اب کھلے دل کے ساتھ اس فیصلہ کا خیر مقدم کر نا چاہئے،جس نے اتنا قدیمی تنازعہ ختم کر دیا۔خیال رہے کہ 9نومبرکو عدالت عظمیٰ کی آئینی بینچ نے 5سو سال سے زائد قدیم اجودھیا بابری مسجد -رام جنم بھومی تنازعہ پر متفقہ فیصلہ بتاتے ہوئے 2,77ایکڑ متنازعہ اراضی کو شری رام جنم بھومی ٹرسٹ کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد تعمیر کیلئے اجو دھیا میں ہی 5ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔حاجی مقیم قریشی کا یہ بھی کہناتھا کہ یہ وقت ہم سب ہندوستانیوں کے درمیان بھائی چارہ اعتماد اور پیار کا ہے، تمام شہریوں کو اس فیصلہ کو پوری طرح سے قبول کر نا چاہئے،ساتھ ہی ہماری صدیوں سے میل جول کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے باہمی خیر سگالی اور بھائی چارہ کو مضبوط کر ناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں خوشی اس بات کی ہے کہ پورے ملک کے کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ اطلاع نہیں ملی،تمام طرح سے لاء اینڈ آرڈر برقرار رہا، اب آنے والے دنوں میں چاہئے کہ اپنی ہزاروں سال روایت کی پاسداری کر نی چاہئے،تبھی ملک اونچائیوں کی طرف پہنچ سکتا ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here