شاہ جہاں پور،یکم اکتوبر (ہ س)۔ سابق مرکزی وزیر داخلہ اور جنسی تشدد کے ملزم سوامی چنمیانند مشکل بڑھتی جا رہی ہے۔ پیر کو ان کا دن مشکلوں بھرا رہا۔ ایک طرف کانگریسی متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کے لئے اپنی آواز بلند کر رہی تھی، تو دوسری طرف ضلع جج نے چنمیانند کی ضمانت کی عرضی کو خارج کر دیا، وہیں دیر شام لکھنو¿ میںواقع سنجے گاندھی انسٹیٹیوٹ میں داخل چنمیانند کو بھی وہاں سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ اس کے بعد وہ علاج کے بہانے ڈرامہ کرتے ہوئے ایس جی پی آئی پہنچ گئے۔ وہاں ڈاکٹروں نے آنکھ کے علاج کے بعد انہیں وہاں سے جانے کے لئے بول دیا۔ اس کے بعد گزشتہ دیر راتچنمیانند کو پولیس نے شاہ جہاں پور ضلع جیل میں منتقل کرا دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نےقانون کی طالبہ کی آبروریزی معاملہمیں سوامیچنمیانند کو 20 ستمبر کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا، جہاں سے 23 ستمبر کو اچانک سینے میں درد اور کم بلڈ پریشر کی شکایت کے بعد چنمیانند کو لکھنو¿ واقع سنجے گاندھی انسٹیٹیوٹ میں داخل کرایا گیا، جہاں پولیس تحویل میں ان کا علاج کیا جا رہا تھا۔ وہیں، پیر کی شام شاہ جہاں پور میں ضلع جج کی طرف سے ان ضمانت کی درخواست خارج کر دی گئی۔ تو دوسری طرف ایس جی پی آئی سے بھی ان کو ڈسچارج کر دیا گیا، جس کے بعد پولیس منگل کی رات تقریباً ڈھائی بجے سوامی چنمیانند کو ایمبولینس سے لے کر شاہ جہاں پور ضلع جیل پہنچی، جہاں جیل انتظامیہ نے قانونی کارروائی کرنے کے بعد چچنمیا نند کو جیل میں منتقل کردیا۔پیر کو آبروریزی کے ملزمچنمیانندسے پیسے مانگنے کے الزام میں جیل میں بند متاثرہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے کے بعد ضلع و سیشن جج رام بابو شرما نے دونوں کی ضمانت عرضیاں مسترد کر دی تھیں۔ وہیں،چنمیا نند کے ایڈووکیٹ اوم سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ معاملے کی اپیل الہ آباد ہائی کورٹ میں کریں گے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں