اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جس نے عورتوں کو سب سے زیادہ حق دیا ہے: چیرمین لا کمیشن

0
1210
مسلم پرسنل لاء بورڈ
مسلم پرسنل لاء بورڈ
All kind of website designing

شریعت اسلامی میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں، اسے سمجھنے کی ضرورت ہے : مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی : مؤرخہ ۲۱؍مئی ۲۰۱۸ء بروز پیر دن کے بارہ بجے مسلم پرسنل لا بورڈ کا ایک مؤقر وفدنے بورڈ کے نائب صدر مولانا سید جلال الدین عمری کی قیادت میں لا کمیشن کے چیرمین جسٹس بلبیر سنگھ چوہان صاحب سے ملاقات کی اس مؤقر وفد میں درج حضرات نے شرکت کی۔مولانا محمد فضل الرحیم مجددی سکریٹری بورڈ، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی،رکن عاملہ بورڈ، مولانا قاری محمد یعقوب خان قادری رکن بورڈ، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس،رکن عاملہ بورڈ، کمال فاروقی رکن عاملہ بورڈ، ایم آر شمشاد ایڈوکیٹ رکن بورڈ، شکیل احمد سید ایڈوکیٹ ،رکن بورڈ، مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ رکن بورڈ، نصرت علی رکن عاملہ بورڈاور محمد ہلال دہلی وغیرہ وفد کاحصہ رہے۔طے شدہ وقت کے مطابق لاکمیشن کے دفتر واقع لوک نایک بھون خان مارکیٹ نئی دہلی میں میٹنگ شروع ہوئی جسٹس بلبیر سنگھ چوھان ، چیرمین لاکمیشن نے اپنی گفتگو کا آغاز استقبالیہ کلمات سے کرتے ہوئے بتایاکہ اس نشست کا مقصد یہ تھا کہ کیاکسی بھی مذہب کے مذہبی قانون کے بہتر اور مفید حصہ کو لے کر ایک نیا قانون بنایا جاسکتاہے یا ان قوانین میں کچھ جزوی ترمیم کی جاسکتی ہے کہ جس پر ہر ہندوستانی کا عمل کرنا آسان ہو اور لوگوں کا اس میں فائدہ بھی ہو اور سہولت بھی ،لیکن یہ بھی یہاں پیش نظر رکھنا ہوگا کہ اس طرح کا ڈرافٹ تیار کرتے وقت خاص طور پر دیکھنا ہوگا کہ کسی بھی مذہب کے بنیادی حصہ میں دخل نہ ہو، اس لئے کہ ہمیں کسی بھی مذہب کے بنیادی قانون میں کوئی دخل نہیں دینا ہے اور ہم یونیفارم سول کوڈ پر بھی بات نہیں کریں گے۔اسی طرح وہ بنیادی معاملات جیسے طلاق ثلاثہ، ایک سے زائد شادی، حلالہ وغیرہ کے معاملات پر ہم کچھ بات نہیں کریں گے، اس لئے کہ یہ معاملے عدالت میں ہیں۔ وراثت اور خاص کر یتیم پوتے کی وراثت میں کیا گنجائش ہے؟ شبنم ہاشمی کیس کے فیصلہ کا مسلم پرسنل لا پر کیا اثر پڑتا ہے؟، اس لئے کہ فیصلہ میں صاف ہے کہ آپ اپنے یا غیر یا کسی کو بھی متبنی بناسکتے ہیں اور یہ فیصلہ شریعت اسلامی میں کس حدتک اثر انداز ہے؟ اور اسلامی شریعت میں لڑکیوں کو عام طور پر لڑکوں کا آدھا اور بعض صورتوں میں الگ الگ حصہ دیاجاتا ہے تو آخر اس کی کیا حکمت ہے؟بیوہ؍مطلقہ عورت کے نفقہ اور اس کے بچوں کی کفالت اور خاص کر بچے کی کفالت اور کسٹڈی کس کے ذمہ رہے گی اور کون اس کا ذمہ دار ہوگا؟۔ اور ان سب میں اسلامی قانون کے اندر کیا گنجائش ہے ؟ اور کس طرح اس کومزید مفید بنایاجاسکتاہے؟۔
چیئرمین نے مزید کہا کہ اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جس نے شروع سے عورتوں کو سب سے زیادہ حق دیا ہے،اور اسلام میں ایک تہائی جائیداد کی وصیت کو نہ صرف بہتر بتایا بلکہ یہ بھی کہا کہ اسلام کا یہ سسٹم مجھے ذاتی طور پر بہت اچھا لگتاہے ۔رمضان کے بعد ایک میٹنگ اور ہم چاہیں گے اور ا س میں ہم کو تحریری جواب کی ضرورت ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہم پہلے پانچ چھ سوالوں کی مکمل فہرست آپ کو فراہم کرائیں گے پھر آپ اطمینان سے عید کے بعد تحریری جواب دیدیں ۔اس کیلئے ایک مرتبہ اور ہم لوگ ایک ساتھ بیٹھیں گے ۔ اور یہ بھی دھیان رہے کہ ہم پرسنل لا کے بنیادی حصہ کے تعلق سے کوئی بات نہیں کررہے ہیں، بلکہ آپسی مشورہ سے آج کی تاریخ میں ہمارے معاشرہ میں جودشواری پیش آرہی ہے اس پریشانی اور دشواری کو دور کرنے کی کیا شکل ہوسکتی ہے۔اس پر غور ہوگا۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here