مرکز برائے قرآنی مطالعات کے زیرِ اہتمام منعقدہ پروگرام میں ممتاز علمائے کرام کی شرکت

0
696
All kind of website designing

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پروفیسر کے اے نظامی مرکز برائے قرآنی مطالعات کی قرآنک اسٹڈیز فورم کے زیرِ اہتمام’’ ملک کے فروغ میں نوجوانوں کی ذمہ داری اور تعاون‘‘ موضوع پر منعقدہ پروگرام میں ممتاز علمائے کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔آج کے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے اسلامک سینٹر ، انڈیا کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ امت کی ترقی میں دینی مدارا اور علی گڑھ کس کس طرح سے قوم اور ملت کو دینی اور سماجی تعلیمات دے رہے ہیں اور دینی مدارس سے فارغ لوگ کس طرح سے دنیا، دین اور قوم کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے طلبہ میں گزشتہ سال24نے طلبہ نے آئی اے ایس امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ملت کی موجودہ صورتِ حال کا ماتم کرنے کی جگہ سول سروسیز، سیاست، میڈیا اور کارپوریٹ ورلڈ میں جانا چاہئے تاکہ وہ نہ صرف قوم بلکہ ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کرسکیں۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جامعۃ المومنات الاسلامیہ، لکھنؤ کے نائب ناظم تعلیمات مولانا ابراہیم ندوی نے بتایا کہ1993میں قائم تحریکِ مومنات کس طرح خواتین کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مردوں اور خواتین کو ہر چیز میں برابری کا حق دیتا ہے اسی لئے خواتین کو بڑے پیمانے پر دینی اور دنیاوی تعلیمات مہیا کرائی جا رہی ہیں تاکہ وہ قوم کی بہتر خدمات انجام دے سکیں اور ملک و قوم کا فروغ ممکن ہوسکے۔ المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کے ڈین شعبۂ تحقیق مفتی عمر عابدین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ نے امت کا معیار بلند کیا ہے لیکن افسوس کہ تعلیم کے میدان میں علی گڑھ کے مسلمانوں کی صورتِ حال اچھی نہیں ہے۔ اس لئے زمینی سطح پر ذاتی و مجموعی طور پر اسکول قائم کرکے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ بنایا جانا چاہئے۔ مدرسۃ العلوم الاسلامیہ علی گڑھ کے مہتمم ڈاکٹر طارق ایوبی نے کہا کہ امت کے افراد تعلیم حاصل کرکے اسلام کی دعوت کو عام کریں اور سیاست میں بڑی تعداد میں شامل ہوکر ملک کی ترقی میں اہم رول انجام دیں۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات کی نمائندگی کرتے ہوئے ویمنس کالج طالبات یونین کی صدر ندا اکرم نے بتایا کہ امت میں کس طرح خواتین کی ترقی پر کام ہو رہا ہے۔طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے عبدالصبور قدوائی نے بتایا کہ سرسید نے امت کی ترقی کے لئے کس طرح اپنا مال و اسباب نچھاور کیا اور اپنے عظیم افکار سے امت کو سنوارنے کا فریضہ انجام دیا۔ نظامت کے فرائض محمد حارث بن منصورنے انجام دئے اور محمد وحید خاں نے مہمانان کا خیر مقدم کرتے ہوئے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پرپروفیسر کے اے نظامی مرکز برائے قرآنی مطالعات کے ڈائرکٹر پروفیسر اے آر قدوائی اور پروفیسر ثمینہ خاں بھی موجود تھیں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here