علی گڑھ، 25؍فروری: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ہند۔امریکہ اے پی جے عبدالکلام سنٹر آف ایکسیلنس فار اسٹیم ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نے اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی، امریکہ کے اشتراک سے ویمنس کالج کے آڈیٹوریم میں ’اسٹیم روڈ شو میں خواتین‘ کے موضوع پر دوروزہ ورکشاپ منعقد کی۔
ڈاکٹر حمیدہ طارق نے ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے بطورمہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک ایسے دور میں جب خواتین طب، قانون اور کاروبار میں بہت تیزی سے آگے آرہی ہیں ، ایسا کیوں ہے کہ خاتون سائنسدانوں اور انجینئروں کی تعداد کافی کم ہے؟ انھوں نے کہاکہ ہمیں ان اسباب پر غور کرنے کی ضرورت ہے جو سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (اسٹیم) میں خواتین کی پیش رفت کی راہ روک رہے ہیں اور ہم مذکورہ شعبوں میں ان کی ترقی کے لئے حوصلہ افزائی کریں ۔ ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہاکہ سماج کویہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کام کرنے والی خواتین کس طرح اپنی ملازمت اور گھریلوزندگی میں توازن کو برقرار رکھتی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ملازمت دینے والے اداروں کو اپنے ملازمین کی گھریلو زندگیوں کی قدر کرنی چاہئے۔ مہمان اعزازی و پرنسپل ویمنس کالج پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہاکہ اے ایم یو میں ویمنس کالج لڑکیوں کو خاص طور سے سماج کے کمزور طبقات کی لڑکیوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے قائم کیا گیا تھا ۔انھوں نے کہاکہ ویمنس کالج اپنی نوعیت کا ایک مثالی ادارہ ہے جو سماج کے ایک بڑے طبقہ کی ضرورت کو پوری کررہا ہے اور اس طرح یہ رول ماڈل اور منارۂ نور بن گیا ہے۔ پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہاکہ ہمارے طلبہ ناتراشیدہ ہیرا ہیں اور ویمنس کالج و اے ایم یو میں درست تربیت و رہنمائی انھیں نکھارتی ہے۔
اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر سلطانہ ناہر نے ویمنس کالج کی طالبات پر زور دیا کہ وہ سائنس کے نئے آفاق جیسے کہ فلکیات کا مطالعہ کریں اور شمسی نظام میں نئے سیاروں کی دریافت کریں۔ انھوں نے کہاکہ سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں کیریئر بنانے کے لئے ہمیں نوعمر طالبات کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ٹیچنگ و لرننگ شعبہ کی ڈاکٹر کیرن ای اِرونگ نے طالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے بتایا کہ جب بکنیل یونیورسٹی سے انھوں نے کیمسٹری میں بی ایس مکمل کیا تھا تب ان کی شادی ہوچکی تھی اور بچے بھی ہوگئے تھے ، پھر بھی انھوں نے ورجینیا یونیورسٹی سے سائنس ایجوکیشن میں ایم ایس اور پی ایچ ڈی کی۔ ڈاکٹر اِرونگ نے بتایا کہ انھوں نے بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر امریکہ میں ریاضی اور سائنس کے پروجیکٹوں میں کام کیا اور اسٹیم فیکلٹی پروجیکٹ میں وہ ایسوسی ایٹ ڈائرکٹر فار ایجوکیشن کے طور پر کام کرچکی ہیں ، اس کے ساتھ ہی انھوں نے ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں اسٹیم فیکلٹی کو ٹریننگ دی ہے۔ ڈاکٹر نسرین حق نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں اپنی شناخت بنانے کے لئے طالبات کی حوصلہ افزائی اور ان کی رہنمائی کرنا ہے۔ اس سے سائنس ریسرچ میں کیریئر بنانے میں انھیں مدد ملے گی۔ اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر انل پردھان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا ۔پروفیسر پردھان کو ایسٹروفزکس، ایٹمک اسٹرکچر اور اسپکٹرواسکوپی میں مہارت حاصل ہے۔ ورکشاپ کی ڈائرکٹر پروفیسر فرخ ارجمند ( شعبۂ کیمسٹری اے ایم یو )نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ سماجی ، اقتصادی و ثقافتی اسباب سے خواتین مذکورہ شعبوں میں پیچھے ہیں اور اسٹیم روڈ شو سے سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ پروفیسر فرخ ارجمند اے پی جے عبدالکلام سنٹر آف ایکسیلنس فار اسٹیم ایجوکیشن و ریسرچ کی معاون ڈائرکٹر بھی ہیں۔ شعبۂ طبیعیات کے سربراہ اور سنٹر کے ڈائرکٹر پروفیسر توحید احمد نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ نظامت کے فرائض صالحہ نسیم نے انجام دئے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں