موجودہ سرکار میں جب عوامی نمائندے محفوظ نہیں، پھر کون محفوظ رہ سکے گا؟ دہلی اے آئی ایم آئی ایم
نئی دہلی ، ۴جنوری :کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اور ممبر پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملہ براہ راست جمہوریت اور اقلیتوں پر حملہ ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں سمجھتی ہیں کہ اس طرح اقلیتوں ،مظلوموں اور پچھڑوں کی آواز کو دبایا جاسکتا ہے ۔مگریہ ان کی خام خیالی ہے۔مجلس پسماندہ طبقات کی حصے داری اور حقوق کی بازیابی کے لیے جد جہد جاری رکھے گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا ۔انھوں نے کہا کہ چھجارسی ٹول پلازہ اتر پردیش میں میرٹھ سے واپسی پر مجلس کے قائد پر حملہ کیا گیا ۔چار پانچ رائونڈ فائرنگ ہوئی۔اللہ کا شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،لیکن اس سے پتا چلتا ہے کہ اتر پردیش میں نظم و نسق کی صورت حال کس حد تک خراب ہے اور فسطائی طاقتوں خاص کرسنگھی نظریات کی غلاظت میں لت پت نفرت کو اگلی نسلوں تک منتقل کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے اور کسی پاگل یا باولے قسم سرپھرے کی حرکت نہیں ہے، بلکہ اسے ایک منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا ہے اور اس میں نفرتی جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے ٹارگیٹ کلنگ کی تربیت کار فرما ہے۔ نفرت کی بھٹی میں تپ رہے اوباشوں کا گروہ برادران وطن کے گھروں پھل پھول رہے ہیں اور ان کے حوصلے کس قدر بلند ہیں ، نفرتی قوتوں کی اس غنڈہ گردی سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دن کے اجالے میں اورکیمروں
کے سامنے گولیاں چلانا بھی کوئی بڑی بات نہیں رہی ،یہ سب ایک سوچی سمجھی اسکیم کا حصہ ہے ،اس کے پیچھے بڑی طاقتیں اور سفاک دماغ کام کررہے ہیں ۔جو سمجھتے ہیں کہ اویسی کی مقبولیت اور طاقت سے ان کے ناپاک عزائم پر پانی پھر جائے گا۔وہ یہ نہیں جانتے کہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے ،جو اپنے بندوںکی حفاظت کرتا ہے۔مظلوموںکی آواز کوگولیوں اور گالیوں سے نہیں دبایا جاسکتا۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ہمارے قائد کےگھر پر حملہ کیا گیا تھا ، جس کی ہم نے ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی ۔اس میں گرفتاریاں بھی ہوئیں ،لیکن پولس نے مجرموں کو سزا دلانے کے بجائے ضمانت پر رہا کردیا ۔ جس کی وجہ سے ان کے حوصلے بڑھ گئے اور انھوں نے جان لیوا حملہ کیا ۔اگر وقت رہتے شرپسند عناصر کو قرار واقعی سزا دے دی گئی ہوتی تو آج یہ نوبت نہیں آتی ۔صدر مجلس نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی نے کوئی کام نہیں کیا ہے اور اس کی شکست صاف دکھائی دے رہی ہے، اس لیے وہ اپنی کھسیاہٹ میں ایسی بزدلانہ حرکتوں پر اتر آئی ہے،لیکن اللہ کے شیر ان حملوںسے نہیں ڈرتے ،ہم مظلوموں کی آواز ہیں، ہمیں دبایا نہیں جاسکتا۔کلیم الحفیظ نے پورے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے بعد مجرموں کو سخت سزادینے،سازش کرنے والوں پر NSAلگانے،اسدالدیدین اویسی کو زیڈ کیٹگری اور شوکت علی صدر یوپی مجلس کو وائی کیٹگری کی حفاظتی سہولیات دینے کامطالبہ کیا ۔انھوں نے کہا کہ جنہوں نے اویسی صاحب کی کوٹھی پر تین مہینے پہلے حملہ کیا تھا، انہیں بھی گرفتار کیا جائے ۔اس پورے واقعے کی پیچھے کونسی طاقتیں سرگرم ہیں ان کا پتا لگایا جائے ۔اسی کے ساتھ نظم و قانون کی صورت حال کو بہتر کیا جائے اور ہر عام و خاص کی جان مال ،عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ الیکشن کمیشن کی یہ خاص ذمہ داری ہے کہ وہ اہم شخصیات کی حفاظت پرتوجہ دے۔دریں اثناآج نماز جمعہ کے بعد مجلس کے کارکنان پولس کے ضلع دفاتر کے ذریعے صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم ارسال کیا ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں