پروفیسر محمد ظفرالدین کی رحلت سے اردو دنیا غمزدہ

0
704

شعبہءاردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں تعزیتی نشست

نئی دہلی : پروفیسر محمد ظفرالدین کی ناگہانی رحلت پر شعبہء اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں تعزیتی نشست منعقد کی گئی۔پروفیسر شہپر رسول نے شدید رنج وغم کی کیفیت میں کہا کہ پروفیسر محمد ظفرالدین سے میرے نہایت گہرے مراسم تھے۔وہ بہت ہی سنجیدہ اور دوست نواز تھے۔ان کے اچانک سانحے سے میں ذاتی طور پر صدمے میں ہوں۔
پروفیسر محمد ظفرالدین کے چھوٹے بھائی پروفیسر شہزاد انجم نے سخت تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھائی جان ہمارے خاندان کے لیے سب سے بڑا سہارا تھے۔انھوں نے ہم سبھی بھائی بہنوں کی تعلیم وتربیت میں اہم کردار ادا کیا۔میں اب بالکل ٹوٹ سا گیا ہوں۔یہ ہمارے خاندان کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔کارگذار صدرِ شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے تعزیتی کلمات میں کہا کہ ظفر صاحب نہایت خوش خلق اور محبتوں والے تھے۔شہزاد صاحب کی وجہ سے ہم سبھوں کو ان سے قربت تھی۔وہ دہلی یونی ورسٹی، روزنامہ قومی آواز اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی جہاں بھی رہے ،انھوں نے پوری تن دہی، عرق ریزی اور دیانت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیے۔پروفیسر کوثر مظہری نے جذباتی کیفیت میں کہا کہ ظفر بھائی کی رحلت سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ہمارے اپنے شعبے کا سانحہ ہے۔وہ ہم سب کے لیے بہت ہی مخلص اور خیر خواہ تھے۔
پروفیسر خالد جاوید نے اظہارِ غم واندوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ظفر صاحب کی اپنائیت، محبت، بے پناہ عجز وانکسار اور ہمدردانہ رویہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔پروفیسر ندیم احمد نے کہا کہ میں نے اپنا بڑا بھائی کھودیا۔مجھے ان سے بہت طاقت ملتی تھی۔میں ان سے اپنے ذاتی مسئلے میں مشورہ لیتا تھا۔ڈاکٹر سرورالہدیٰ نے مرحوم شفیع جاوید کے حوالے سے کہا کہ پروفیسر محمد ظفرالدین کے والد نے اپنی اولاد کی تربیت رزقِ حلال سے کی۔ظفر صاحب بالکل زمین سے اٹھے تھے۔انھوں نے سخت جدوجہد سے اپنا ایک مقام بنایا۔
تعزیتی نشست میں پروفیسر عبدالرشید، ڈاکٹر عمران احمد عندلیب، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر ثاقب عمران اور ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی سمیت تمام شرکا نے گہرے رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here