ممبئی ۱۲ اکتوبر: آج دوپہر آل انڈیا علما کونسل کے ممبران پر مشتمل ایک موقر وفد نےنئی حج پالیسی کے لئے بنائی گئی کمیٹی کی شفارشات کے سلسلے میں حج کمیٹی کے چیف ایکزیکیٹوآفیسر ڈاکٹر مقصود خاں سے ملاقات کی اور ان کی معرفت اقلیتی امور کےوزیر مختار عباس نقوی کو ایک میمورنڈم دیا۔
اراکین وفد نے ایکزیکیٹو آفیسر سے گفتگو کرتے ہوئے حج کے سلسلے میں کمیٹی کی بعض شفارشات پر سخت تشویش کا اظہار کیا……مثلا۱ ــــ ہر حاجی کے لئے سعودی کمپنی کے ذریعے کی جانے والی قربانی کے کوپن خریدنا لازمی ہوگا…..جبکہ شرعی طورپر تمام مسلم مکاتب فکر میں حج افراد کرنے والوں کے لئے قربانی لازمی نہیں ہے….. نیزحج تمتع اور قِران کرنے والوں کے لئے بھی قران مجیداستطاعت نہ ہونے پر دس روزے رکھنےکی اجازت دیتا ہے جن میں تین ایام حج اور بقیہ سات گھر واپسی پر رکھے جائیں گے…..اس لئے اس مسئلہ میں تبدیلی براہ راست قران مجید میں مداخلت ہوگی جو مسلمانوں کے لئے ناقابل برداشت ہے……اس علاوہ بھی بعض مسلکی مسائل پیش آسکتے ہیں….. دوسال قبل بھی حج کمیٹی نے ایسا اقدام کیا تھا..مگرآل انڈیا علما کونسل اور دیگر مسلم تنظیموں کے احتجاج کے بعد اس فیصلے میں تبدیلی کرکے کوپن لینا اختیاری کردیا تھا…..مطالبہ کیا گیا کہ اس بار بھی فیصلہ واپس لیا جاٰے۔
۲ـــــ ستر سال سے زائد عمر والے بزرگوں کے لئے بغیر قرعہ اندازی کے حج کی سہولت ختم کرنا بھی انسانیت کے خلاف ہے…..اس لئے کہ بہت سے مسلمان ساری عمر ایک ایک دو دو روپیہ حج کے لئے جمع کرتے ہیں تب کہیں جاکر ستر سال کی عمر میں ان کے پاس حج کے لائق رقم ڈیرھ دولاکھ روپیہ جمع ہوپاتی ہے……ایسے میں خطرہ ہے کہ یہ بزرگ عام قرعہ اندازی میں شامل ہوکر جج سے محروم نہ رہ جائیں…..
۳ ـــ حج کمیٹی سے چھ ہزار حاجیوں کا کوٹہ کم کرکے پرائیویٹ ٹورآپریٹرس کو دیدینا بھی ناقابل فہم ہے…. اس طرح چھ ہزار حجاج سستے حج سے محروم ہو جائیں گے….ایسا بھی نہیں ہے کہ حج کمیٹی کا کوٹہ خالی رہ جاتا ہو رزرو کوٹے میں بھی قرعہ اندازی کی نوبت آتی ہے…….
۴ ــــ ہندوستانی مسلمانوں کی اکثریت فقہ حنفی کی پیرو ہے…..اس لئے بغیر محرم کے خواتین کے لئے حج کی اجازت قابل تعجب ہے.جبکہ کسی دوسرے مکتبہ فکر نے ایسا کوئی مطالبہ بھی نہیں کیا تھا…..
۵ ـــ رپورٹ میں حاجیوں کے میڈیکل انشورنش اور میچول فنڈ کی بھی بات کی گئی ہے….. اس کو نافذ کرنے سے پہلے تمام مسلم مکاتب فکر کے مقتدر علما سے مشورہ ضرور کرنا چاہئیے….
۶ ــ امبارکشن پوائنٹ کو ۲۱ سے ۹ کرنا بھی حاجیوں کے لئے پریشانیوں کا سبب بنے گا….حج کمیٹی کا کام حجاج کے لئے سہولتوں میں اضافہ کرنا ہے.پریشانیوں میں نہیں….
وفد نے سی ای او صاحب سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کی تشویش حکومت کے ذمہ داروں تک ضرور پہونچائیں تاکہ بلاوجہ احتجاج جلسے جلوس وغیرہ میں ملت کے وسائل ضایع نہ ہوں ….. ممورنڈم کی ایک کاپی جوائنٹ سکریٹری وزارت اقلیتی امور اور چیئر میں حج کمیٹی کو بھی پیش کی گئی..
وفد میں آل اندیا علما کونسل کے سکریٹری جنرل مولانا محمود دریابادی ‘ مولانا برہان الدین قاسمی ‘ مولانا زین الدین قاسمی ‘ عبد الحفیظ فاروقی ‘مولانا اسلم صیاد ‘مولانا انیس اشرفی. مولانا ظہیر عباس رضوی’ہمایوں شیخ اور مولاناعزادار عباس شامل تھے.۔۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں