خاندان اور سماج کو مضبوط کرنے کی جماعت اسلامی کی ملک گیر مہم سے جڑے مختلف مذاہب کے پیشوا اور دانشوران

0
692
خاندان اور سماج کو مضبوط کرنے کی جماعت اسلامی کی ملک گیر مہم سے جڑے مختلف مذاہب کے پیشوا اور دانشوران
خاندان اور سماج کو مضبوط کرنے کی جماعت اسلامی کی ملک گیر مہم سے جڑے مختلف مذاہب کے پیشوا اور دانشوران
All kind of website designing
پٹنہ ،ایجنسی :جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی 19 سے 28 فروری کے دوران ملک گیر مہم ’مضبوط خاندان مضبوط سماج‘ چلائی جا رہی ہے۔ اس کے تحت آج پٹنہ میں جماعت اسلامی ہند بہار کی جانب سے بین المذاہب کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں ’مختلف مذاہب میں خاندان کا تصور‘پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دھرم گرئووں، عالموں اور دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی ہند بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ خاندان کے لوگ صحیح ہوں گے تبھی سماج اور ملک میں اچھے لوگ نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم افراد خانہ کی صحیح طریقے سے تربیت کریں گے تو آنے والے دنوں میں ہمارا سماج اور ملک مضبوط ہوگا۔ یہی اس مہم کی کامیابی ہے۔امیر حلقہ نے کہا کہ کسی بھی مذہب اور تہذیب کا آخری پڑائو خاندان ہوتا ہے۔ اس لئے خاندان کی بہتری کے لئے ہمیں کوشش کرنی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی خاندان اور رشتوں میں صلح رحمی پر غیر معمولی توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حال یہ ہے کہ جہاں ایک طرف نئے رشتے جڑ رہے ہیں، وہیں پرانے رشتے ٹوٹ رہے ہیں۔ ہمیں نئے پرانے رشتوں کو لے کر چلنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ’مضبوط خاندان مضبوط سماج‘ مہم صرف جماعت اسلامی کی مہم نہیں ہے، بلکہ تمام لوگوں کی مہم ہے۔
مولانا رضوان نے نتیش حکومت سے مطالبہ کیا جہیز کے خلاف قانون کو ریاست میں سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہیز کی مانگ کی وجہ سے شادیاں نہیں ہو پارہی ہیں جس کی وجہ سے سماج میں کئی طر ح کی برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ گردوارا پربندھک سمیتی کے ڈپٹی سکریٹری سردار ترلوک سنگھ نے کہا کہ سبھی دھرموں اور سماجوں میں بہت سی برائیاں در آئی ہیں۔ ان برائیوں کو دور کرنے کے لئے ہر ایک خاندان کو آگے آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گرو نانک دیو نے کما کر کھانے، بانٹ کر کھانے اور اللہ کا شکر ادا کرنے کی تلقین کی تھی۔ اس کا مقصد بہتر خاندان اور معاشرے کی تشکیل کرنا تھا۔ سردار ترلوک نے کہا کہ اس مہم کی اچھی باتوں کو کتابچہ کی شکل میں ہر گھر میں پہنچانے کی ضرورت ہے۔ ماہر تعلیم ڈاکٹر دھرو کمار نے کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے کہ آج خاندان ٹوٹ رہا ہے جب کہ لوگوں کو اصول و ضوابط کا پابند بنانے کے لئے خاندان وجود میں آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوکری پیشہ ماں باپ کی وجہ سے بچوں کی اچھی پرورش نہیں ہو پارہی ہے۔ ایسے میں بچے کی نفسیات عجیب طرح کی ہو جاتی ہے۔ صحت مند معاشرے کے لئے یہ صحیح نہیں ہے۔ مہاویر مندر، پٹنہ کے رسالہ ’دھرماین‘ کے مدیر بھوناتھ جھا نے کہا کہ سناتن دھرم میں خاندان کی وسیع تر تعریف پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تناظر میں خاندان کے تصور پر غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔ آل انڈیا ملی کائونسل کے صدر مولانا انیس الرحمان قاسمی نے کہا کہ رشتوں کی بڑی اہمیت ہے۔ رشتوں کو بہتر بنانے کے لئے خاندان کے لوگوں کے ساتھ صلاح مشورہ کرتے رہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کامیاب انسان وہ ہے جو رشتوں کا لحاظ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کو بہتر بنانے کے لئے سماج کے لوگوں کے ساتھ رشتے کو بہتر بنانا ہوگا۔ جماعت اسلامی ہند، پٹنہ کے ناظم شہر قمر وارثی نے کہا کہ ملک کو وشو گرو بنانے کے لئے خاندان اور سماج کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ الحرا پبلک اسکول کے دائرکٹر محمد انور نے کہا کہ’مضبوط خاندان مضبوط سماج‘مہم کو بچوں تک لے جانے کے لئے کئی طرح کے تعلیمی پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفصیل کے لئے اسکول سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here