اسلام قبول کرنے والوں کو الیکشن میں نہیں ملے گا ’ایس سی ریزرویشن‘، مرکزی وزیر کی وضاحت

0
904
All kind of website designing

مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلام یا عیسائی مذہب میں داخل ہونے والے دلت طبقہ کے لوگ شیڈول کاسٹ کے لیے محفوظ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا دعویٰ نہیں کر سکتے 

نئی دہلی : مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کر دیا کہ اگر کسی ہندو شخص نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام مذہب اختیار کیا ہے تو اسے الیکشن میں ’ایس سی ریزرویشن‘ کا فائدہ نہیں دیا جائے گا، جب کہ سکھ یا بودھ مذہب اختیار کرنے والے ہندوؤں کو ’ایس سی طبقہ‘ کے لیے ریزرو سیٹوں پر الیکشن لڑنے اور دیگر طرح کے ریزرویشن پر مبنی فائدے اٹھانے کی اجازت ہوگی۔
روی شنکر پرساد نے اس سلسلے میں آئین کا حوالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئین (ایس سی) حکم کا پیرا تین ایس سی طبقہ کی ریاست وار فہرست کو متعارف کرتا ہے۔ اس کے مطابق کوئی شخص جو ہندو، سکھ اور بودھ مذہب سے الگ مانتا ہے اسے ایس سی (شیڈول کاسٹ) کا رکن نہیں سمجھا جائے گا۔ قابل قبول شیڈول کاسٹ سرٹیفکیٹ کے ساتھ کوئی بھی شخص محفوظ مقامات سے الیکشن لڑنے کا اہل ہے۔
روی شنکر پرساد نے یہ جواب بی جے پی لیڈر جی وی ایل نرسمہا راؤ کے ایک سوال پر دیا اور صاف کیا کہ اسلام یا عیسائی مذہب میں داخل ہونے والے دلت طبقہ کے لوگ شیڈول کاسٹ (ایس سی) کے لیے محفوظ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔ جب روی شنکر پرساد کے سامنے یہ سوال رکھا گیا کہ کیا عوامی نمائندہ قانون اور الیکشن گائیڈ لائنس میں ایسی کسی ترمیم پر غور کیا جا رہا ہے جس میں واضح ہو کہ اسلام یا عیسائی مذہب اختیار کرنے والے دلت ’ریزرو سیٹوں‘ سے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہوں گے، تو انھوں نے کہا کہ ’’حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔‘‘
روی شنکر پرساد نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جی وی ایل نرسمہا راؤ سے محفوظ انتخابی حلقہ میں الیکشن لڑنے کے لیے اہلیت کے سوال پر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں دی۔ محفوظ سیٹوں سے متعلق سوال پر وزیر قانون نے کہا کہ آئین (شیڈول ذات) آرڈر کا پیرا 3 شیڈول ذاتوں کی ریاست وار فہرست کی وضاحت کرتا ہے۔ اس کے تحت کوئی بھی شخص جو ہندو، سکھ یا بدھ مذہب کے علاوہ میں کسی دھرم میں یقین رکھتا ہے کیا اس کو بھی شیڈول ذاتوں کا رکن نہیں سمجھا جائے گا۔ ویدیہ شیڈیولڈ ذات کا سرٹیفکیٹ والا کوئی بھی فرد محفوظ سیٹوں سے الیکشن لڑنے کا اہل ہے۔
عوامی نمائندوں کے انتخابی قانون میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں ہے
راؤ نے حکومت سے یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا حکومت عوامی نمائندوں کے لئے انتخابی ضابطہ میں کسی ترمیم پر غور کررہی ہے ، جس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دلت جو عیسائیت یا اسلام قبول کرتے ہیں وہ محفوظ نشستوں سے انتخاب لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔ اس پر حکومت نے جواب دیا کہ فی الحال حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here