سچن ، لتا ، اکشے جیسے سلیبریٹیز کے ٹویٹ کی جانچ کراسکتی ہے مہاراشٹر سرکار

0
859
All kind of website designing

اس جانچ کو لے کر ابھی کوئی حکم نہیں دیا گیا ہے، بلکہ صرف یقین دہانی کرائی گئی ہے

کسان آندولن کو لے کر حال ہی میں بین الاقوامی آوازوں کے بعد ہندوستانی سلبرٹیز نے بھی ان مبینہ سازش کے تحت کئے گئے ٹویٹس کا جواب دیا تھا ۔ اب مہاراشٹر کی حکومت ان سبھی ہندوستانی سلیبریٹیز کے ٹویٹ کو لے کر جانچ کراسکتی ہے ۔ ایسا اشارہ پیر کو مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے دیا ۔ حالانکہ انہوں نے اس جانچ کو لے کر ابھی کوئی حکم نہیں دیا ہے بلکہ صرف یقین دہانی کرائی ہے ۔ بتادیں کہ کسان آندولن کو لے کر ٹویٹ کرنے والوں میں سابق عظیم کرکٹر سچن تیندولکر ، بالی ووڈ اسٹار اکشے کمار ، لیجنڈ سنگر لتا منگیشکر ، اداکارہ کنگنا رناوت سمیت کئی سلیبریٹیز شامل ہیں ۔
کسان آندولن کو لے کر کئے گئے ٹویٹ کے معاملہ میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ یہ سنگین ہے ، اس کی جانچ ہونی چاہئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سبھی سلیبریٹیز کے ٹویٹ ایک جیسے کیسے ہوسکتے ہیں ۔ ان پر کوئی دباو تھا کیا ، اس کی جانچ ہونی چاہئے ۔بتادیں کہ جانچ کرائے جانے کا یہ اشارہ اس وقت آیا جب کانگریس نے اس معاملہ میں پولیس سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا کہ کہیں یہ سلیبریٹیز ٹویٹ کرکے سوشل میڈیا پر مرکزی حکومت کا موقف سامنے رکھنے کیلئے بی جے پی کے دباو میں تو نہیں تھے ۔ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری اور ترجمان سچن ساونت نے اس مطالبہ کو لے کر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کی تھی ۔ایک میڈیا رپوٹ کے مطابق ساونت نے کہا کہ سچن تیندولکر ، اکشے کمار ، سنیل شیٹی اور سائنا نہوال جیسے سلیبریٹیز کی جانب سے اس معاملہ میں کئے گئے ٹویٹ کا پیٹرن بالکل ایک جیسا ہے ۔ سائنا نہوال اور اکشے کمار کے ٹویٹ کا کنٹینٹ ایک ہے جبکہ سنیل شیٹی نے ٹویٹ میں بی جے پی لیڈر کو ٹیگ کیا تھا ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سلیبریٹیز اور حکمراں پارٹی کے درمیان رابطہ تھا ۔ اس بات کی جانچ ہونی چاہئے کہ کیا بی جے پی کی جانب سے ملک کے ان ہیروز پر کوئی دباو تھا ۔ اگر ایسا تھا تو ان سلیبریٹیز کو زیادہ سیکورٹی دینے کی ضرورت ہے ۔بتادیں کہ حال ہی میں امریکی پاپ اسٹار ریحانہ اور ماحولیات کیلئے کام کرنے والی گریٹا تھنبرگ نے کسان آندولن کے حق میں ٹویٹ کئے تھے ، جس کے بعد اس معاملہ نے کافی طول پکڑ لیا تھا ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here