نئی دہلی، (نیا سویرا لائیو) اپوزیشن پارٹیوں نے پیر کے روز لوک سبھا کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ کی ایوان میں عدم موجودگی کا مسئلہ اٹھایا اور حکومت سے ان کو رہا کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ فاروق عبداللہ کشمیر میں عوامی نظام میں گڑبڑی کے خدشہ کے سبب پبلک سیکورٹی ایکٹ کے تحت اپنے گھر میں نظربند ہیں۔ جموں و کشمیر سے پانچ اگست کو آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے انہیں نظربند رکھا گیا ہے۔ ایوان میں یہ مسئلہ ترنمول کانگریس کے لیڈر سوگت رائے نے اٹھایا۔ انہوں نے پوچھا کہ فاروق عبداللہ ایوان میں نہیں ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں مطالبہ کیا کہ انہیں رہا کیا جائے یا پھر وزیر داخلہ اس سلسلے میں بیان دیں۔ اس کے بعد ڈی ایم کے، کانگریس کے لیڈربھی ترنمول کانگریس کے رہنماو¿ں کے ساتھ فاروق عبداللہ کو رہا کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ سب مل کر نعرے لگانے لگے، “اپوزیشن پر حملہ بند کرو، فاروق عبداللہ کو رہا کرو“۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اس پر ایوان کے تمام اراکین کو اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر موضوع پر بحث کرانے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان شور شرابے کے لئے نہیں بلکہ بات چیت کے لئے ہے۔ کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے فاروق عبداللہ کی غیر موجودگی کے ساتھ کانگریس لیڈر پی چدمبرم کی بھی غیر موجودگی کا مسئلہ اٹھایا۔ چدمبرم فی الحال منی لانڈرنگ سے متعلق ایک معاملے میں عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ چودھری نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے حکومت کے فیصلے پر تنقید بھی کی۔ ڈی ایم کے لیڈر ٹی آربالو نے کہا کہ فاروق عبداللہ ا کو گرفتار کیا جانا غیر قانونی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر کو معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔ وہیں ترنمول کانگریس نے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں