رام نومی کا جلوس نہیں بلکہ غنڈہ گردی کا جلوس تھا
پٹنہ، یکم اپریل (پریس ریلیز)بہار کا فساد منصوبہ بند فساد تھا اس میں کہیں نہ کہیں انتظامیہ کی غفلت تو نظر آتی ہے مگر بہت سی جگہ انتظامیہ کی چشم پوشی بھی نظر آ رہی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ منصوبہ بند طریقہ سے فسادیوں نے رام نومی کے موقع پر مسلمانوں کے جان و مال کو نقصان پہنچایا اور پولس خاموش تماشا دیکھتی رہی ۔ان خیالات کا اظہار بہار کے معروف سماجی کارکن اور اسلامک پیس فاؤنڈیشن آف ا نڈیا کے جنرل سکریٹری مولانا سید طارق انور نے فساد زدہ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد آج پٹنہ میں جاری اپنے اخباری بیان میں کیا ۔ انہوں نے ہندو کٹر پسندوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کو معلوم تھا کہ حکومت میں ان کے سرپرست بیٹھے ہیں جو کچھ نہیں ہونے دیں گے ۔ اسلئے فسادیوں نے مسجد
وں ، مقبروں کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ ان پر بھگوا جھنڈا بھی لہرا یا اور اس کا ویڈیو بھی وائرل کرایا، گویا وہ کہنا چاہ رہے ہوں کہ مجھے جو کرنا تھا کر لیا اور تم سے جو کچھ ہو سکے کر لو۔ مولانا نے کہا کہ بہار کی تاریخ اس طرح کی نہیں رہی ہے، یہاں کے لوگوں کا یقین ہمیشہ آپسی بھائی چارہ میں رہا ہے ۔اس سے قبل کبھی کبھی اس طرح کے حالات نہیں رہے کہ رام نومی کے جلوس کو غنڈہ گردی کے جلوس میں تبدیل کر دیاگیا ہو ۔اس سے صاف ظاہر ہو تا ہے کہ ان کا مقصد رام نومی جلوس نکالنا نہیں بلکہ اس کے نام پر مسلمانوں کی دکان و مکان کو لوٹنا تھا جس میں ایک خاص پارٹی اس کے نظریہ کا عمل دخل تھا ۔مولانا نے بہار میں فسادات اور نفرت کے ماحول پر انتظامیہ کی ناکامی اور سیکولر طاقتوں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیا مسلمان صرف ووٹ کے وقت یاد آتے ہیں؟کیا مسلمانوں نے نتیش حکومت کو اسلئے ووٹ دیا تھا کہ ان کی جان و مال کو فرقہ پرست طاقتیں حکومت میں بیٹھے لوگوں کے اشارے پر تباہ و برباد کردیں گے ۔ مولانا نے کہا کہ بھاگلپور (ناتھ نگر) فساد کے کلیدی ملزم اور مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے کے بیٹے کو وقت پر گرفتا کر لیا جاتا تو فسادیوں کو پورے بہار جو جلانے کی ہمت نہیں ہوتی ۔مولانا نے کہا آج بھی سارے فسادی آزاد گھوم رہے رہیں اور پولس ان کو گرفتا ر نہیں کر رہی ہے ، جبکہ پولس اور انتظامیہ کے لئے ان کو پکڑنا کوئی مشکل کام نہیں ہے چونکہ وائرل ویڈیو میں سب فسادیوں کا چہرہ صاف صاف نظر آ رہا ہے ۔مولانا نے بہار کے فساد پر بڑی مسلم تنظیموں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس برے وقت اور حالات کو کنٹرول کرنے میں ان تنظیموں کو موثر کردار ادا کرنے کے ساتھ بہار حکومت سے جواب طلب کرنا چاہیے کہ اس نے بہار کو جلنے کیوں دیا ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں