دربھنگہ (پریس ریلیز) بھارت کی موجودہ حکومت کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف سازش کے تحت جیل میں ڈالنے اور مسلم خواتین کو حقوق دلانے کے نام پر بنایا گیاکالا قانون واپس لینے کے لئے دربھنگہ کمشنری پر کئی تنظیموں کے ذریعہ 5 مارچ 2018 کو ہونے والے احتجاجی جلوس کی تیاری زوروں پر چل رہی ہے۔ احتجاجی جلوس کی تیاری کے لئے سبھی تنظیموں کے ذمہ دار گاؤں سے لیکر شہری حلقہ میں لوگو ں سے رابطہ مہم شروع کرچکے ہیں اور مسلم خواتین کو 5 مارچ کو دربھنگہ کمشنری تک لانے کے لئے پوری محنت اور لگن سے کام کررہے ہیں۔ جلوس کی تیاری پر بہاراسٹیٹ مومن کانفرنس کے ریاستی سکریٹری شاہداطہر نے بتایا کہ آج کئی گاؤں میں 5 مارچ کے جلوس کی تیاری کو لیکر بیٹھک کی گئی جس میں پنڈاسرائے میں ادریس منزل میں محمدمرتضیٰ راعین کی صدارت میں بیٹھک ہوئی جس میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ کمشنری کے میدان میں لانے کی بات کی گئی۔ وہیں دوسری جانب جلوارہ میں جاویداخترانصاری کی صدار ت میں جلوس کو کامیاب بنانے کے لئے عورتوں کو کثیرتعداد میں جٹانے پر غوروخوض کیا گیا۔ شاہداطہر نے آگے بتایا کہ ہماری پوری ٹیم امارت شرعیہ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر پورے بہار میں تین طلاق مہم پر کام کررہے ہیں انشاء اللہ دربھنگہ کا یہ 5 مارچ کا احتجاجی جلوس تاریخ ساز ہوگا۔ انہوں نے آگے بتایا کہ ہماری پوری ٹیم مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین مولانا اعجازاحمد کی صدارت میں، راجد کے سینئرلیڈر رام چندریادو، بھرت یادو، اقلیت جاگرن سوسائٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹراسرارالحق حق، انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیازاحمد، آل انڈیا جمعیۃ الراعین کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر راحت علی، بیداری کارواں کے قومی صدرنظرعالم، جاوید کریم ظفر، پپو خان، شاہ عمادالدین سرور، ایس ایم ضیاء، قاری محمدسعیدظفر، محمدافضل، عامرکیف، فتح عالم، محمدطالب پنڈاسرائے، صدیق بھاری، ایڈوکیٹ صفی الرحمن راعین وغیرہ احتجاجی جلوس کی کامیابی میں لگ گئے ہیں انشاء اللہ یہ احتجاجی جلوس تاریخ رقم کرے گا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں