مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس میں اسلامی تہذیب شرمسار،افسوسناک_صورتحال

0
900

اقبال قاسمی کی پوسٹ۔۔۔ۘ

 آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے اجلاسِ عام میں جس طرح کی صریح دھاندلی، بدتمیزی سے آگے بڑھ کر ہرزہ سرائیاں کی گئیں ہیں، اور میرے محبوب لیڈر اسدالدین اویسی نے ایسا غیردانشمندانہ بیان دیا،کہ جس سے دل کو شدید ٹھیس پہنچی ہے، مجھے اویسی صاحب کے بیان پر ابتداءً اسی طرح یقین نہیں آرہا تھا جس طرح مولانا سلمان صاحب کے انٹرویو پر، میں اویسی صاحب کے بیان کی پوری طرح مذمت کرتاہوں،
اویسی صاحب کے مطابق: مولانا سلمان حسینی شیطان کے ایجنٹ ہیں، سنگھ پریوار کے کارندہ ہیں، منافقین میں سے ہیں اور نریندرمودی مولانا کی سرپرستی کررہاہے ۔
اویسی صاحب یہ بیان عوامی اجلاس میں بورڈ کے ذمہ داروں کی موجودگی میں چیخ چیخ کر دے رہےتھے،  ان کا یہ قدم، علما کے لیے انٹرویو سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ
مسلم پرسنل لاء بورڈ

مجھے شدید افسوس اس بات کا ہے کہ، اویسی صاحب نے جس طرح آگ میں تیل چھڑک دیا ہے اب اس داخلی اختلاف کے نپٹارے کے لیے کی جانے والی مفاہمتی کوششوں کو جھٹکا لگے گا، میں اب تک بعض حرکتوں کے پیش نظر برکت کا امیدوار تھا، لیکن اویسی صاحب کا ایسا بیان اور وہ بھی عوامی سطح پر بالکل اسی طرح غیرمتوقع ہے جیسا کہ مولانا کا انٹرویو!
میں اب یہاں اس موقع پر اویسی صاحب کے تمام الزامات کو خارج کرتاہوں، اور اویسی صاحب کے الزامات کے تعلقات ستم بہرحال ہمارے عالم دین، مولانا سلمان صاحب کے ساتھ ہوں ۔
میں اویسی صاحب اور سلمان صاحب کی ملاقات میں شریک رہا ہوں، مولانا آج بھی اویسی پر بھاجپائی ایجنٹ ہونے کا الزام لگانے والوں کے سخت خلاف رہےہیں، لیکن آج اویسی صاحب نے اختلافات کی تمام حدود کو کچل دیا افسوس صد افسوس! کیا بورڈ اس پر اپنا رخ واضح نہیں کرے گا؟
اب مجھے کہنے دیجیے صاحب! آج ہی مولانا ارشد مدنی صاحب کا صاف بیان آیا ہیکہ “اگر مولانا سے بات چیت کی جاتی، انہیں سمجھایا جاتا تو وہ رجوع کرلیتے انہیں میڈیا میں جانا پڑا یا پیش کیا گیا ” کیا مولانا ارشد مدنی صاحب کا یہ بیان اپنے اندر کئی حقائق کو نہیں لیے ہوئے؟
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا سیاسی اور گروہی استحصال ہورہاہے، کل کے اجلاس میں ایم آئی ایم کے تمام لیڈروں کی پذیرائی اور اخترالایمان کا بیان اس کی منہ بولتی تصویر ہے،درآں حالیکہ اخترالایمان کا بورڈ سے دور دور تک تعلق نہیں ہے، ہم اس پر کچھ نا کہتے لیکن، افسوس کل عوامی اجلاس کے رخ نے واضح کردیا کہ مفاہمتی کوششوں اور بورڈ کے وقار کے لیے بورڈ کے اندرونی عناصر ذمہ دار ہیں ۔
بورڈ ملت کا اٹوٹ اور روحانی سرمایہ ہے، خدارا اسے یوں پامال نا ہونے دیں، سنجیدگی کے ساتھ ہر ہر، پہلو پر غور کرکے اسے مستحکم کرنا وقت کی پکار اور بورڈ کے تئیں ہمارا فرض ہے ۔ملت کے اس قضیے سے منہ موڑنا غلط ہے، جسے جو کچھ جس بھی طرح سمجھ آئے کرنا چاہیے، اختلاف رائے سنجیدگی کے ساتھ اور ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ بہترین ارتقائی عمل ہے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here