دینی بیزاری سے بچانے کیلئے دینی تعلیم کو گھر گھر پہنچانا ضروری : قاری عثمان

0
3434

نئی دہلی ؍کلکتہ ۲۷؍جنوری ،نیاسویرا لائیو: جمعیۃ علماء ہند کے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے ایک اہم اجلاس میں موجودہ دور میں بڑھتی سماجی برائی اور دین سے بیزاری کا حل پیش کرتے ہوئے دینی تعلیم کو گھر گھر پہنچانے پر زورد یا ہے ۔ یہ اجلاس مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند کے زیر صدارت جامعہ اسلامیہ مدنیہ مدنی نگر کلکتہ میں منعقد ہوا۔مولانا منصورپوری نے کہا کہ معاشرہ میں نت نئی برائیاں بے دینی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں ،جس کا واحد حل تعلیم کو فروغ دینا ہے ۔انھوں نے مشروقی زون (آسام، مغربی بنگال ، منی پور، اڈیشہ اورجھارکھنڈ )سے آئے ہوئے جمعیۃ علما او ر مرکزی دینی تعلیمی بورڈ کے ذمہ داروں سے کہا کہ بہتر سماج کی تشکیل کے تئیں ہمیں اپنے حصے کا کردار ادا کرنا چاہیے، کیوں کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے’ الدین النصیحۃ ‘ کے پیغام کے ذریعہ ہمیں سماجی اصلا ح کی فکر کرنے کا حکم دیا ہے ۔انھوں نے ذمہ دار احباب کو تلقین کی کہ اپریل میں مرکزی دینی تعلیمی بورڈ کے ز یر اہتمام منعقد ہونے والا ’تعلیمی بیداری عشرہ‘ پوری ذمہ داری سے منائیں اور اس موقع پر مدارس و مکاتب سے وابستہ اساتذہ اپنے اپنے حلقوں کا دورہ کریں اور گھر گھر جا کر تعلیم کی اہمیت بتلائیں او رانھیں آمادہ کریں کہ وہ اپنے بچوں کو مکتب بھیجیں ۔ مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام میں بچوں کی تربیت کی ذمہ داری والدین پر عائد کی گئی ہے ، اب اگر والدین جہالت یا غربت کی وجہ سے غافل ہیں ، تو ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اس جانب ان کو متوجہ کریں اور دور دراز علاقوں میں مکاتب کا جال بچھائیں ، انھوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری کسی ایک جماعت یا تنظیم پر خاص طور سے نہیں دی جاسکتی بلکہ بحیثیت امت ہم سب کو سوچنا ہو گا ۔ مرکزی دینی تعلیمی بورڈ کے ناظم عمومی مولانا مفتی محمد سلمان منصورپوری نے اپنے خطاب میں مکاتب کو منظم اور مربوط کرنے پر زور دیا ، انھوں نے کہا کہ مکاتب کے نظام کو مربوط کرنے کی بڑی ضرورت ہے ،تب ہی جاکر خاطر خواہ رزلٹ حاصل کیا جاسکتا ہے ، انھوں نے یکم اپریل ۲۰۱۸ء سے شروع ہونے والے’ تعلیمی بیداری عشرہ‘ کو کامیاب بنانے کے لیے ذمہ داروں کے سامنے لائحہ عمل بھی پیش کیا ۔
اس موقع پر پروگرام کے منتظم اور جمعےۃ علماء مغربی بنگال کے صدر مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ بنگال میں تین کڑور مسلمان بستے ہیں، ان تک دینی تعلیم کی رسائی ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ انھوں نے بھی منظم اور مربوط انداز میں کام کرنے کی ضرورت پر تفصیلی گفتگو کی ۔مولانا مفتی محمد سلمان منصورپوری نے میٹنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی زون میں مرکزی دینی تعلیمی بورڈ کو مستحکم کرنے کے لیے مغربی بنگال میں21افراد پرمشتمل ریاستی کمیٹی کا انتخاب کیا گیا ہے ، اس صوبے میں دینی تعلیمی بورڈ کا صدر مولانا ارشد علی خان خلیفہ ومجاز فدائے ملت حضرت مولانا سید اسعد مدنی ؒ کو بنایا گیا ہے اور مفتی امداد الاسلام شیخ الحدیث مدرسہ داری الھدی دکھن 24پرگنہ کو ناظم اعلیٰ منتخب کیا گیا ہے ،نیز منی پور، اڈیشہ اور جھارکھنڈ میں بورڈ کے قیام تک ایک عارضی کمیٹی بنادی گئی ہے۔
اجلاس کی نظامت مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعےۃ علماء مغربی بنگال اور ناظم اعلی مفتی عبد السلا م نے مشترکہ طور سے کی۔اجلاس کا آغازقاری محمد زکریا استاد جامعہ اسلامیہ مدنیہ کلکتہ کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، اجلاس میں زون کے تمام صوبوں کے ذمہ داران نے اپنے اپنے صوبے اور علاقہ کی تعلیمی اور مکاتب کی کارگذاری پیش کی، بالخصوص مولانا عبد القادر ناظم اعلیٰ دینی تعلیمی بورڈ صوبہ آسام اور مولانا محبوب حسن نائب صدر دینی تعلیمی بورڈآسام ، مولانا سعید احمد صدر جمعیۃ علماء منی پور اور مولانا سراج احمد ، مفتی عبد المومن صدر جمعیۃ علماء صوبہ تری پورہ، مولانا اکرم تقی ابن مولانا محمد جابر اڈیشہ ،مولانا ابوبکر ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء جھارکھنڈ، مولانا قمر عالم اور مفتی عبد الرحمٰن جھارکھنڈ نے اپنے اپنے حلقوں کی کارگذاری پیش کی ۔اسی طرح مفتی عبد القدوس مرشد آباد، مولانا محمد ارشد،مولانا انیس الر حمٰن ،مفتی امداد الاسلام ، مولانا عارف اللہ اور مولانا منظور عالم نے بھی بنگال کے مختلف اضلاع سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔آخر میں صدر محترم جمعیۃ علماء ہند کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا.دریں اثناء ائیرپورٹ سے متصل حضرات اکابرین کے ہاتھوں جمعیۃ علماء مغربی بنگال کے نئے دفتر کی بنیاد بھی رکھی گئی۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here