بھوپال۔19نومبر(یواین این)شہر بھوپال میں چارمرد تین ماہ تک ایک دس سالہ لڑکی کو مبینہ جنسی زیادتیوں کا نشانہ بناتے رہے۔ ملزمان میں ایک پینسٹھ سالہ چوکیدار بھی شامل ہے۔ اس جرم کے بار بار ارتکاب میں ایک خاتون نے بھی چاروں ملزمان کی مدد کی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ شہر بھوپال میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ قریب ایک سہ ماہی تک ان جنسی جرائم کا ارتکاب ایک ایسے رہائشی علاقے میں کیا جاتا رہا، جہاں ملزمان بھی اس لڑکی کے گھر کے قریب ہی رہتے تھے۔پولیس کے مطابق اس بچی کو جنسی حملوں کا نشانہ ایک ایسے گھر میں بنایا جاتا رہا، جس کی خاتون مالکہ بھی اس جرم کی ایک شریک ملزمہ ہے۔ اس بچی کی والدہ مقامی طور پر ایک گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی ہے۔ بھوپال کے ایک پولیس اہلکار شیوناتھ یادوونشی نے کو بتایا کہ اس بچی نے پنی والدہ سے شکایت کی تھی کہ اسے جنسی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پر اس کی والدہ نے پولیس کو اطلاع کر دی۔پولیس اہلکار شیوناتھ یادوونشی نے کہاکہ پہلی بار اس گھر کی خاتون مالکہ نے اس بچی کو اگست کے مہینے میں چاکلیٹ دینے کے بہانے اپنے گھر میں بلایا تھا، جہاں اس بچی کا ریپ کیا گیا۔ پھر اسی خاتون اور تینوں ملزمان نے اس بچی کو دھمکیاں دی تھیں کہ وہ کسی سے اپنے خلاف ان جرائم کا کوئی ذکر نہ کرے۔پولیس نے مزید بتایا کہ ان جرائم میں ملوث چاروں ملزمان، جن میں ایک خاتون کے علاوہ ایک 65 سالہ مقامی چوکیدار بھی شامل ہے، کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان ملزمان کی گرفتاری کے وقت جب چند مقامی باشندوں کو پتہ چلا کہ یہ ملزمان مبینہ طور پر کن جرائم کے مرتکب ہوتے رہے ہیں، تو انہوں نے طیش میں آ کر ان ملزمان کی پٹائی بھی کی۔استغاثہ کے مطابق تمام ملزمان پر اجتماعی جنسی زیادتی کے باقاعدہ الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔ یہ چاروں اس وقت جیل میں ہیں۔ اب ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں