نئی دہلی،23دسمبر(محمدارسلان خان):سوشل ایکٹیوسٹ الحاج محمد فضل الرحمان قریشی نے پریس کو جاری بیان میں کہاکہ قرآن و حدیث میں کہیں نہیں لکھا کہ عورتیں مسجد میں داخل نہیں ہو سکتیں، پیارے نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ عورتیں بھی مردوں کی طرح مسجد میں داخل ہو کر نماز پڑھ سکتی ہیں،دراصل حدیث شریف میں آتا ہے کہ تم اپنی عورتوں یا مستورات کو مسجد جانے سے نہ روکو،مطلب اپنی عورتوں کو مسجد جانے سے منع نہ کرو، حدیث نبوی میں ہے، عورتوں کو رات کو بھی نماز پڑھنے کیلئے مسجد جانے سے منع نہ کریں،آقائے نامدارﷺ خودبھی اپنی عورتوں کومسجدلے جاتے تھے اور رمضان المبارک کے مہینے میں اپنی اہلیہ ام سلمہ رضی اللہ عنہاکیساتھ مسجد نبوی میں اعتکاف کیا کرتے تھے،مسجد نبوی جو تاجدار مدینہ ﷺ کی مسجد اور اسلام کی دوسری مسجدہے،اس مسجدمیں خواتین کے داخلے کیلئے ایک مخصوص دروازہ ہے جسے ’باب النساء‘کہتے ہیں، اس دروازے سے صرف خواتین ہی داخل ہوتی ہیں، داخلہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے،آج بھی وہ دروازہ اپنی جگہ پرموجود ہے اور مسلم خواتین کی مسجد میں حاضری کی نشانی ہے۔الحاج فضل الرحمان نے مزیدکہاکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اگر سرورکونین ﷺ عورتوں کو مسجد جاتے ہوئے دیکھتے جسطرح ہمارے زمانے میں ہوتا ہے توعورتوں کو مسجد جانے سے روک دیتے،جیساکہ انہوں نے حضرت اسرائل ؑکے زمانے میں کیاتھا،اسکی وجہ یہ ہے کہ بعد کے زمانے میں عورتیں عبادت چھوڑ کر دکھاوے میں مصروف ہوگئیں،صحیح بخاری اورصحیح مسلم میں شامل ہے۔البتہ ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات آسانی سے کہی جا سکتی ہے کہ مسلم عورتیں نماز کیلئے مسجد میں داخل ہو سکتی ہیں بشرطیکہ وہ اسلامی احکام پر عمل کریں اور نماز پر توجہ دیں، اسلامی قانون کو جانے بغیر یہ کہنا کہ اسلام میں عورتوں کا مسجد میں داخلہ ممنوع ہے نہ صرف غلط ہے بلکہ جو ایسا کہتا ہے یا کرتا ہے وہ اسلام کو بدنام کر رہا ہے، مسلمان خواتین کو ان حقوق سے پیچھے نہیں رہنا چاہیے جو اسلام نے انھیں دیا ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں