اعظم خاں اور مختار انصاری کی حفاظت کو یقینی بنانے کا دہلی اے آئی ایم آئی ایم صدر کلیم الحفیظ نے حکومت سے کیا مطالبہ
نئی دہلی ۔سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین صاحب کی وفات جن حالات میں ہوئی ہے وہ شکوک اور شبہات پیدا
کررہے ہیں ۔ملک کی انتہائی نگہ داشت والی جیل میں ایک معزز شہری کو کورونا ہوجانا اور اسپتال میں اس کے ساتھ لاپرواہی کیا جانا ان افواہوں کو تقویت پہنچارہا ہے جن میں ان کی وفات کو موت کے بجائے قتل کہا جارہا ہے ۔اس لیے ان کی موت کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے ۔تاکہ ان کے علاج میں لاپرواہی برتنے والے افراد پر مقدمہ قائم کرکے سزا دی جا سکے ۔یہ مطالبہ دہلی اے آئی ایم آئی ایم کے صدر جناب کلیم الحفیظ نے میڈیا کے ذریعے حکومت کے ذمہ داران سے کیا۔کلیم الحفیظ نے اس موقع پر ان کے سیاسی ہمنوائوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کریں۔صدرمجلس نے کہا کہ حکومت کورونا کے بہانے اپنے سیاسی مخالفین کو ٹھکانے لگا رہی ہے ۔یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کا ہے ۔تمام اپوزیشن پارٹیوں کو اس جانب توجہ دینا چاہئے ،جیل میں رہتے ہوئے بیمار ہونا اور پھر ایک لیڈر کے علاج میں کوتاہی کرنا سازش کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔انھوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ شہاب الدین صاحب کی طرح اترپردیش کے ہردل عزیز لیڈراعظم خان اور قدآوررہنمامختار انصاری کی جان بھی خطرے میں ہے،کیوں کہ ان کو بھی کورونا ہوگیا ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ اترپردیش کی یوگی سرکار اپنے دور حکومت میں فرضی انکائونٹر کے نام پر کئی با اثر افراد کو ٹھکانے لگا نے کے لیے بدنام ہے اس لیے کوئی بعید نہیں کہ وہ دیگر لوگوں کے خلاف بھی سازش انجام دے۔اس لیے تمام سیاسی اور بااثر شخصیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے،ان کی بیماری کے مد نظر ضمانت دی جائے یاان کا علاج فوجی اسپتالوں میں کیا جائے۔ان کے اہل خانہ کو ان کی ہر رپورٹ سے نہ صرف باخبر رکھا جائے بلکہ ان کے وارثوں کو ان کی تیماداری کا موقع بھی دیا جائے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں