ایس ٹی ایف کے ذریعہ فرضی الزامات لگاکر پاپولر فرنٹ کے ممبران کی گرفتاری یوگی کی مسلم دشمنی کا ثبوت

0
269
popular-front-of-india- Final
popular-front-of-india- Final
All kind of website designing

نئی دہلی،(ایجنسی)۔اتر پردیش ایس ٹی ایف کے ذریعہ دہشت گردانہ حملے کی مضحکہ خیز و فرضی کہانی بنا کر پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو ممبران انشاد اور فیروز کی ہوئی گرفتاری کی تنظیم نے سخت مذمت کی ہے۔ دونوں ہی لوگ کیرالہ کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے تنظیم کی توسیع کی غرض سے مغربی بنگال اور بہار کا دورہ کیا تھا۔ دونوں 11 فروری کی صبح 5:40 بجے کٹہار، بہار سے ممبئی کے لئے ایک ٹرین میں سوار ہوئے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق 11 فروری کی شام کو ان سے آخری بار بات ہوئی تھی، اس کے بعد سے ہی ان کا فون پہنچ سے باہر بتانے لگا تھا۔ گھر والوں نے 16 فروری کی صبح کو کیرالہ کے ایک مقامی تھانے میں اس کی شکایت درج کرائی۔
گھر والوں کے ذریعہ شکایت درج کراتے ہی، یوپی ایس ٹی ایف نے بڑی جلدبازی میں ایک پریس کانفرنس بلائی اور دہشت گردانہ حملوں اور ان کی گرفتاری کی یہ فرضی اور من گھڑت کہانی بنا کر پیش کر دی۔ یوپی پولیس جو کہ اپنے غیرقانونی کاموں کو درست ٹھہرانے کے لئے افسانے تیار کرنے کے لئے جانی جاتی ہے، وہ اس معاملے میں بھی فرضی کہانی گھڑ رہی ہے۔ یوپی پولیس کے ذریعہ 11 فروری کو انشاد اور فیروز کی گرفتاری اور 16 فروری کو انہیں میڈیا کے سامنے پیش کرنا ’’قومی سلامتی کے لئے خطرہ‘‘ کا فرضی بیان تیار کرنے کی یوپی حکومت کی ایک اور کوشش ہے۔اب یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ 11 فروری کی شام کو جب ٹرین یوپی سے گذر رہی تھی تو یوپی کی ایس ٹی ایف نے ان دونوں کو یوپی ریاست کے کسی ریلوے اسٹیشن سے اغوا کر لیا اور انہیں غیرقانونی حراست میں رکھ کر زدوکوب کیا ہے۔بی جے پی کی قیادت والی یوپی کی ریاستی حکومت مخالفت کی آوازوں کو نشانہ بنانے کے لئے جانی جاتی ہے اور خود وزیر اعلیٰ پاپولر فرنٹ کو نشانہ بنانے کے اپنے ارادوں کو ظاہر کر چکے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی فسطائی حکومت نے اس سے پہلے بھی پاپولر فرنٹ کی ریاستی ایڈہاک کمیٹی کے ممبران کو سی اے اے مخالف مظاہرے کے دوران مبینہ تشدد کا ماسٹر مائنڈ بتانے کی کوشش کی تھی، جسے پولیس عدالت میں ثابت کرنے میں پوری طرح ناکام رہی اور پاپولر فرنٹ کی ایڈہاک کمیٹی کے ممبران کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ بعد میں یوپی پولیس نے پھر سے ہاتھرس عصمت دری معاملے کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کے لئے جارہے ایک طلبہ تنظیم کے تین کارکنان اور ایک صحافی کو گرفتار کرکے پاپولر فرنٹ کو ’’ذات پات کی بنیاد پر تشدد بھڑکانے‘‘ کی تصوراتی کہانی سے جوڑنے کی کوشش کی۔پاپولر فرنٹ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی و مرکزی حکومت کی ان کوششوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہم اس گرفتاری پر سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں، کیونکہ اس معاملے میں خود ایس ٹی ایف مجرم کی حیثیت رکھتی ہے۔تنظیم اپنے ممبران کی رہائی کے لئے ہر قانونی و جمہوری طریقہ اپنائے گی اور بی جے پی و آر ایس ایس کے ناپاک منصوبوں کو شکست دے گی۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here