مدرسة الاصلاح ،انجمن طلبہ قدیم کے زیر اہتمام سہ روزہ سیمینار اختتام پذیر

0
1550
All kind of website designing

سرائے میر، نیاسویرا لائیو: مدرسة الاصلاح سرائے میر میں ”تاریخ مدرسة الاصلاح“ کے عنوان سے ہفتہ کے روز سہ روزہ عالمی سمینار کا آغاز ہوا اور پیر کی کے دن یہ تاریخی اور اپنی نوعیت کا منفرد سیمینار اختتام پذیر ہوگیا۔ افتتاحی اجلاس میں ملک وبیرون ملک سے مدرسة الاصلاح کے وابستگان کے علاوہ دیگر ملی وعلمی شخصیات نے شرکت کی۔بزرگ استاذ مولانا نظام الدین اصلاحی کی صدارت میں منعقد افتتاحی اجلاس میں مقررین نے مدرسہ کی ایک صدی سے زائد پر مشتمل دور کو علمی وتعلیمی لحاظ سے ایک زریں عہد سے تعبیر کیا اور مستقبل میں اس علمی تحریک کو جدید تقاضوں سے آراستہ کرتے ہوئے اپنا کر دا ر ادا کرنے پر زور دیا۔
پروفیسر اشتیاق احمد ظلی کو کلیدی خطبہ پیش کرنا تھا ،لیکن اس افتتاحی سیشن میں وہ شرکت نہ کرسکے اور ان کا خطبہ مولانا اجمل ایوب اصلاحی نے پڑھ کر سنایا۔ افتتاحی اجلاس کے کنوینر مولانا نسیم ظہیر اصلاحی نے شرکاءاور مہمانوں کو خیر مقدم کیا اور افتتاحی کلمات سے نوازا۔اس کے علاوہ دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ صدارتی خطاب میں مولانا نظام الدین اصلاحی نے مدرسہ کے قیام اور بنیادی مقاصد پر روشنی ڈالی۔سمینار کے پہلے دن افتتاحی سیشن کے علاوہ تین سیشن ہوئے جس میں مقالہ نگاروں نے مدرسة الاصلاح کی تاریخ، قیام، فکر، دائرہ حمیدیہ اور جماعت اسلامی کی فکر سے آ ہنگ مدارس کی خوبیوں اور کامیابیوں وغیرہ پر مقالات پیش کئے ۔سیمینار کے دوران مولانا سید جلال الدین عمری، سابق امیر جماعت اسلامی ہند نے مدرسة الاصلاح اور جماعت اسلامی کے ربط و تعلق پر نہایت مدلل اور پر مغز کلیدی خطاب فرمایا، جس سے بخوبی یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جماعت اسلامی کی ترویج وتر قی میں فضلائے مدرسة الاصلاح نے اپنی ساری صلاحیتیں ہی نہیں لگائیں، بلکہ اپناخون جگر بھی پیش کیا۔ساتھ ہی اختصار کے ساتھ جامع انداز میں تقریباً ایک صدی پر محیط روشن تاریخ بھی بیان کی، مولینا کے کلیدی خطاب کو اسی پورٹل علیحدہ پوسٹ میں مکمل ملاحظہ فرمائیں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here