کناٹ پیلس کے سینٹرل پارک میں رنگ ونورکی بارش

0
636
فائل فوٹو جشن وراثت اردو، دہلی اردو کادمی
All kind of website designing

اردواکادمی ،دہلی کے زیراہتمام جشن وراثت اردوکارنگارنگ آغاز

نئی ، (نیا سویرا لائیو) اردواکادمی،دہلی کے زیراہتمام چھ روزہ جشن وراثت اردوکاآغازسینٹرل پارک،راجیوچوک،کناٹ پیلس میں ہوا۔اس موقع پراردواکادمی ،دہلی کے وائس چیئرمین اورمعروف وممتازشاعرپروفیسرشہپررسول نے افتتاحی اوراستقبالیہ گفتگومیں کہا کہ گزشتہ برسوں کی طرح امسال بھی آپ سب کے لیے جشن وراثت اردو کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جشن وراثت اردومیں آپ سب کی بے مثال دلچسپی اوراس پروگرام کی بے پناہ کامیابی اردواکادمی،دہلی حکومت اوراردواکادمی کے تمام ذمہ داران واراکین وملازمین کا حوصلہ بڑھاتی ہے ۔ جشن وراثت اردوکی ضرورت اس لیے بھی زیادہ ہے چوں کہ میںنے محسوس کیاہے کہ یہاںبلاتفریق مذہب وملت تمام لوگ بالخصوص ملک کے نوجوان شریک ہوتے ہیںاورشریک ہوتے ہوتے ان میں اردوسیکھنے کاشوق بھی پیداہوجاتاہے ۔جشن وراثت اردوکے انعقادکاسب سے بڑافائدہ یہی ہے اس جشن کے انعقادسے اردوکے فروغ کے امکانات مزیدمستحکم ہوتے ہیںاورقومی یکجہتی کافروغ وارتقابھی ممکن ہوپاتاہے ۔اس جشن سے مختلف اقوام کے افرادونوجوان قریب ہوتے ہیں اورایک ساتھ بیٹھ کرثقافتی پروگراموں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اوراس کے انعقادمیں دہلی کے وزیراعلیٰ عزت مآب اروندکیجریوال اورنائب وزیراعلیٰ دہلی اکادمی کے چیئرمین عزت مآب منیش سسودیاخصوصی دلچسپی لیتے ہیں ۔انہی کی خصوصی دلچسپیوں کی وجہ سے جشن وراثت اردواوراکادمی کے دیگرپروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیرہوتے ہیں ۔مجھے امیدہے کہ گزشتہ برسوں کی طرح آپ سب اس پروگرام کوبھی کامیاب بنائیں گے ۔میں پھرسے ایک بارآپ سب سامعین وحاضرین کااستقبال کرتاہوں ۔افتتاحی پروگرام کے مہمان خصوصی غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسرصدیق الرحمان قدوائی نے کہاکہ اس پروگرام میں آکرمجھے بے حدخوشی ہورہی ہے۔اردوفروغ پارہی ہے۔ارتقاکی منزلیں طے کررہی ہے ۔آج سے پہلے لوگ اردوکے سلسلے میں عجیب وغریب حوصلہ شکنی کی باتیں کرتے تھے ،لیکن اب جس طرح کے پروگرام منعقدہورہے ہیں اورجس طرح دہلی کے لوگ دلچسپی لے رہے ہیں اس سے اندازہ ہوتاہے کہ ماضی کی بہ نسبت اب ملک میں اردوکے لیے ماحول زیادہ سازگارہے ،آپ سب کی موجودگی مجھے خوش کرنے کے لیے کافی ہے۔ رنگارنگ اورمختلف ثقافتی پروگراموں میں شرکت کے لیے یہاں کسی قوم ،مذہب اورعلاقے کی کوئی تخصیص نہیں ہے ۔ہمارے ملک کی یہی سب سے اہم خصوصیت اورجمہوری رنگ ہے ۔یہاں جتنے پروگرام منعقدہوں گے،آپ سب کے لیے ہے،آپ سب بھرپورلطف اندوزہوں گے ۔اردواکادمی کے سکریٹری ایس ایم علی نے تمام مہمانوں ،سامعین اورحاضرین کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ہرسال کی طرح اس سال بھی جشن وراثت اردوکارنگارنگ پروگرام شروع ہوچکا ہے ،آپ سب کویہاں دیکھ کرمجھے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ آپ سب کوخبرہے اوراس خبرکااثربھی میں یہاں صاف طورپردیکھ رہاہوں ۔کافی لوگ موجود ہیں،نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداددیکھ کرہم سب خوش ہوجاتے ہیں ۔میں آپ سب کاشکرگزارہوں کہ آپ سب یہاں تشریف لائے ،پروگراموں کوسنااورکامیاب بنایا۔اس پروگرام کے انعقادکامقصدہی یہی ہے کہ آپ سب کوایک ساتھ اکٹھاکیاجائے ،محبت کے پیغام کوعام کیاجائے۔میں ایک بار پھرآپ سب کاشکریہ اداکرتاہوں ۔جشن وراثت اردوکاباضابطہ آغازچاربیت کے ذریعہ ہوا۔چاربیت کواستادیاسین خلیفہ پرویزاوران کے ہمنوا(امروہہ)نے پیش کیا ۔محفل غزل میں پورواگرو(حیدرآباد)سے لوگوں نے غزلیں سنیں اورمحظوظ ہوئے ۔انھوں نے منتخب غزلیں اپنے مخصوص اندازمیں پیش کیں ۔صوفی محفل کووندنامشرا(لکھنو¿)نے پیش کیا۔میرے رشک قمرپرتمام سامعین بالخصوص نوجوان طبقہ لطف اندوزہوا۔حیدآبادکے مشہورقوال عتیق حسین بندہ نواز نے قوالی پیش کی ۔عتیق حسین بندہ نوازکولوگوں نے کافی پسندکیااورخوب داد دی۔جشن وراثت اردوکے پہلے روزکاآخری پروگرام شام غزل کے عنوان سے منعقدہوا۔اس پروگرام کومعروف گلوکارطلعت عزیز(ممبئی)نے پیش کیا۔ان کی غزلیں اورگلوکاری کوبھی سامعین نے پسندکیااوردادسے نوازا۔پروگرام کے آخرتک تمام نشستیں بھری ہوئی تھیں۔پروگرام کی نظامت حسب روایت سابق کامیابی کے ساتھ اطہرسعیداورریشمافاروقی نے کی۔پروگرام میں اردواکادمی کے تمام ملازمین واراکین بالخصوص ڈاکٹروسیم راشد،فریدالحق وارثی اورفرحان بیگ نے شرکت کی۔دہلی کے معززین بالخصوص محکمہ فن،ثقافت اورالسنہ کے ڈپٹی سکریٹری سنجے جین، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدرشعبہ اردوپروفیسرخالدمحمود،معروف شاعرمتین امروہوی موجودتھے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here