بی جے پی دہلی کے عوام کے خلاف ہے ، دہلی میں بی جے پی کی حکومت بنی تو دہلی کے 200یونٹ مفت بجلی اسکیم ختم کر دیں گے

0
1972

دہلی کے عوام نے کیجریوال حکومت کو پہلے سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے:سنجے سنگھ

نئی دہلی ،20اکتوبر(نیویرا لائیو/ ہ س): بھاجپا نے 200 یونٹ تک مفت بجلی اسکیم بند کرنے کا اعلان کیا ، بی جے پی دہلی کے عوام کے خلاف ہے، بی جے پی ہمیشہ عوام کی دشمن پارٹی ہے ، ہمیشہ غریب لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے بجائے دہلی میں مفت سہولیات کو بند کرنے کے حق میں ہے،کیا بی جے پی نے ان ریاستوں کے لوگوں کو کبھی بھی کسی قسم کا فائدہ فراہم کیا ہے جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، آپ کے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی کے عوام کے ساتھ بی جے پی کی نفرت پورے ملک کے عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ اگر دہلی میں بی جے پی کی حکومت بنی تو دہلی کے 200 یونٹ مفت بجلی اسکیم ختم کر دیں گے ۔ بی جے پی کے اس ارادے کو ان کے اپنے راجیہ سبھا ممبر وجے گوئل نے اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو سالانہ 60 ہزار یونٹ یعنی تقریبا 5 ہزار یونٹ بجلی مہینے میں ملتی ہے۔ وجئے گوئل نے کبھی بھی اس کے خاتمے کا نہیں سوچا ، لیکن اگر اروند کیجریوال دہلی کے غریب عوام کو صرف 200 یونٹ بجلی مفت دے رہے ہیں تو پوری بی جے پی تکلیف میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ایسی پارٹی کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ دہلی کے عوام نے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ اس بار دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت مضبوطی سے لوٹ آئے گی اور دو سو یونٹ مفت بجلی اسکیم جاری رہے گی۔ بی جے پی کی عوام دشمن پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہوگی ۔وزیر اعلی کے عہدے پر بی جے پی میں ہونے والی جھگڑے پر سنجے سنگھ نے کہا کہ خود بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ وجے گوئل کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی میں وزیر اعلی کے عہدے کے لئے دو تین امیدوار ہیں۔ اس بیان سے یہ بات واضح ہے کہ پارٹی کے قائد اقتدار اور عہدہ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ عام لوگوں کے آرام سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دہلی میں کیجریوال حکومت آدھی قیمت پر 200 یونٹ مفت اور 400 یونٹ بجلی دے رہی ہے ، وہیں بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں بجلی کے شرح دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے ساڑھے پانچ لاکھ کروڑ سرمایہ داروں کو معاف کردیا ، ساڑھے دس ہزار کروڑ بینکوں کا این پی اے یعنی بینک سے قرض لے کر سرمایہ داروں کا دبا گئے ۔ اس کی تلافی کے لئے ، بی جے پی حکومت نے آر بی آئی سے 1.76 لاکھ کروڑ روپے لیا۔ یہ سب عام لوگوں کا پیسہ تھا۔ ہم بی جے پی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا بی جے پی نے کبھی بھی بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں لوگوں کو کوئی فائدہ فراہم کیا ہے؟ بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ وجے گوئل ، جنہوں نے 60 ہزار یونٹ مفت بجلی لی ، عوام کے دو سو یونٹ مفت بجلی سے ناراض ہوگئے اور اعلان کیا کہ اگر حکومت غلطی سے بن گئی تو ہم اسے ختم کردیں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی دہلی کے عوام کو ریلیف کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ عوام نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو مضبوط اکثریت کے ذریعہ واپس لایا جائے گا۔ بی جے پی کو شرم نہیں ہے کہ وہ اروند کیجریوال کے منصوبوں کو کہتے ہیں کہ اسے ووٹ خریدنے کے لئے لایا گیا ہے۔ کیا دو سو یونٹ مفت بجلی ، تین لاکھ سی سی ٹی وی ، دو لاکھ اسٹریٹ لائٹ ، محلہ کلینک ، تیرت یاترا جیسی اسکیمیں ووٹ خریدنے کے لئےہیں؟ بی جے پی کو ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم نہیں آتی۔ عام آدمی کی سہولیات ختم کرنے کا بی جے پی کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ دو سو یونٹ فری پاور ا سکیم جاری رہے گی۔ عوام ایک بار پھر عام آدمی پارٹی کو مضبوط کرکے دوبارہ کیجریوال حکومت لانے جا رہی ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here