نئی دہلی،(ایجنسی) : ہندوستان تہذیبی و لسانی تنوعات سے آراستہ ایک ایسا ملک ہے جہاں مختلف زمانوں میں دنیا کی کئی تہذیبوں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا،اسی طرح اس ملک میں دنیا کی بہت سی زبانوں کو فروغ حاصل ہوا ہے۔خود اس ملک میں سیکڑوں زبانیں اور بولیاں رائج ہیں۔یہی ہمارے ملک کی خوب صورتی ہے اور اسی خوب صورتی کے تحفظ کے لیے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، اردو کے ساتھ ساتھ ان زبانوں کے تحفظ و فروغ کے لیے بھی سرگرم کوششیں کررہی ہے جن کا اردو زبان سے گہرا ناطہ ہے۔ان خیالات کا اظہار کونسل کے ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے کونسل کے صدر دفتر میں منعقدہ عربی زبان و ادب کے پینل کی میٹنگ میں کیا۔انھوں نے کہا کہ عربی اور فارسی زبان سے واقفیت کے بغیر اردو زبان میں مہارت حاصل نہیں کی جاسکتی اس لیے اردو کے طلبا و علما کا عربی زبان سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے اور اسی مقصد سے کونسل کی جانب سے جہاں عربی زبان میں ڈپلوما اور ایڈوانس ڈپلوما کے کورسز کروائے جاتے ہیں وہیں عربی زبان و ادب کا باقاعدہ پینل ہے جس کے مشوروں اور رہنمائی میں عربی زبان و ادب سے متعلق اہم موضوعات پر تحقیقی و تصنیفی کام بھی ہوتے ہیں اور انھیں کونسل کی جانب سے شائع بھی کیا جاتا ہے۔میٹنگ کے دوران پینل کے ممبران نے کونسل کے زیر اہتمام عربی زبان و ادب کی مکمل تاریخ اور ہندوستان میں عربی ادب کے ارتقا کی تاریخ پر زیر عمل پروجیکٹ کا جائزہ لے کر اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ کونسل کی جانب سے اردو کے ساتھ ساتھ عربی زبان و ادب کے فروغ کے لیے جو کوششیں اور اقدامات کیے جارہے ہیں وہ قابل تعریف ہیں اور اس سے اردو طبقے کو نہ صرف عربی زبان و ادب سے آگاہی ہورہی ہے بلکہ لوگ اردو کے ساتھ عربی زبان کا بھی علم حاصل کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ مذکورہ پروجیکٹ کا زیادہ تر حصہ مکمل ہوچکا ہے اور جلد ہی کونسل کی جانب سے اس کی اشاعت کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں عربی زبان اور ہندوستان کے حوالے سے دیگر تحقیقی گوشوں اور موضوعات پر بھی غورو خوض کیا گیا۔ اخیر میں ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی(اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکیڈمک)نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقعے پر پروفیسر نعمان خان(ڈی یو)،پروفیسر حسنین اختر(ڈی یو)، پروفیسرمسعود انور علوی(اے ایم یو)، پروفیسر رضوان الرحمن (جے این یو)،ڈاکٹر اورنگزیب اعظمی (جامعہ ملیہ اسلامیہ)، ڈاکٹر سید علیم اشرف جائسی(مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد)، ڈاکٹر مشیر حسین صدیقی (لکھنؤ یونیورسٹی)، مولانا علاء الدین ندوی(دارالعلوم ندوۃ العلما،لکھنؤ)،ڈاکٹر حسین پی کے مداور(روضۃ العلوم عربک کالج،کیرالہ) اور کونسل سے ڈاکٹر فیروز عالم(اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر) اور محترمہ آبگینہ عارف(ٹیکنکل اسٹنٹ) وغیرہ موجود رہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں